کامیڈی اور اسٹیج کے بے تاج بادشاہ عمر شریف انتقال کر گئے

news

لندن:(ھفتہ: 02 اکتوبر 2021) اسٹیج کے بے تاج بادشاہ کامیڈی کنگ عمر شریف انتقال کرگئے، وہ علاج کے لئے امریکا روانہ ہوئے تھے، طبیعت خراب ہونے پر عمر شریف کو جرمنی کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ایشئین کامیڈین لیجنڈ اور دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنے والے پاکستانی فنکار عمر شریف اپنے کروڑوں مداحوں کو اداس چھوڑ کر جہان فانی سے کوچ کرگئے، انہوں نے 66 برس کی عمر پائی۔

انہیں گزشتہ دنوں علاج کی غرض سے امریکہ لے جایا جارہا تھا کہ راستے میں طبیعت کی خرابی کے باعث انہیں جرمنی کے ایک اسپتال میں داخل کرنا پڑا، جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئے، عمر شریف کے انتقال کی تصدیق ان کی اہلیہ نے کی۔

خیال رہے لیجنڈری اداکار عمر شریف 19 اپریل 1955 میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے، 1947 میں 14 سال کی عمر میں فن کی دنیا میں قدم رکھا۔ اُن کا اصل نام تو محمد عمر ہے مگر میڈیا میں آنے کے بعد انہوں نے اپنا نام عمر شریف رکھ لیا۔

 بڈھا گھر پر ہے، ہم سب ایک ہیں، بکرا قسطوں پر، چاند برائے فروخت، مجھے بیویوں سے بچاؤ، اکبر اعظم اور اس جیسے بہت سے کامیڈی شو سے وہ شہرت کی دنیا میں بلندیوں کو چھو گئے۔ کسی نے لیجنڈ سپر اسٹار کا نام دیا تو کسی نے کامیڈی کنگ کہا، اپنے نرالے منفرد انداز سے دنیا بھرمیں اپنا لوہا منوا کر زندگی بھر داد سمیٹتے رہے۔وہ پاکستان کے مشہور تھیٹر، سٹیج، فلم اور ٹی وی کے اداکار تھے

اس حوالے ملک کی نامور شخصیات اور فنکار برادری نے عمر شریف کی رحلت پر اپنے انتہائی رنج اور غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ عمر شریف کے قریبی ساتھی شکیل صدیقی (تیلی) نے کہا کہ عمر شریف میرے استاد تھے میں نے ان کے ساتھ 20سال ساتھ کام کیا، میں ان کے ساتھ بچوں کی طرح رہا ہوں، عمر شریف کے انتقال کی خبر سن کر بہت رنجیدہ ہوں۔

معروف اداکار فیصل قریشی نے کہا کہ عمر شریف کے ساتھ بہت سی یادیں وابستہ ہیں، ان کے انتقال کا سن کرافسوس ہوا، عمر شریف کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی تھی۔

امریکا میں مقیم ڈاکٹر طارق شہاب نے گزشتہ دنوں عمر شریف کی بیماری سے متعلق بتایا تھا کہ عمر شریف کے دل کے ایک والو کے مسلز کمزور ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے خون کی گردش میں رکاوٹ ہے جبکہ انہیں سانس لینے میں بھی تکلیف کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ اس تکلیف کا علاج اوپن ہارٹ سرجری سے ہی ہوسکتا ہے لیکن عمر شریف کی پہلے ہی ایک اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے جبکہ ان کے گردے بھی کمزور ہیں لہٰذا دوبارہ سرجری کرنا ان کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔