سُروں کا ایک عہد تمام، گلوکارہ لتا منگیشکر 92 برس کی عمر میں چل بسیں، کروڑوں مداح سوگ میں ڈوب گئے

news-details

ممبئی:(اتوار 06 فروری 2022ع) سروں کا ایک عہد تمام ہوا، بالی وڈ گلوکارہ لتا منگیشکر 92 برس کی عمر میں چل بسیں، کورونا ان کی موت کی وجہ بنا۔ دنیا بھر میں کروڑوں مداح سوگ میں ڈوب گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 92 سالہ گلوکارہ کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے 9 جنوری کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج تھیں۔ ڈاکٹروں نے ان کی صحت یابی کیلئے سرتوڑ کوششیں کیں تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں اور جہان فانی سے کوچ کر گئیں۔
لتا منگیشکر نے مختلف زبانوں میں 30 ہزار سے زائد گیت گائے، انہیں سروں کی ملکہ بھی کہا جاتا تھا۔ لتا منگیشکر نے 1942 میں 13 سال کی عمرمیں کیریئر کا آغاز کیا، 1948 میں فلم مجبور کے گانے"دل میرا توڑا" سے شہرت پائی۔ 1949 میں گانا "آئے گا آنے والا" نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ 2004 میں فلم "ویرزارا" کیلئے اپنا آخری البم ریکارڈ کرایا جبکہ 30 مارچ 2021 کو کیریئر کا آخری گانا"سوگند مجھے اس مٹی کی" ریلیز ہوا۔ گذشتہ برس سب سے بڑے بھارتی سویلین اعزازبھارت رتنہ سے نوازا گیا، انہیں فلمی ایوارڈ دادا صاحب پھالکے بھی عطا کیا گیا۔
لتا معروف پاکستانی گلوکارمہدی حسن کی بہت بڑی مداح تھیں، ان کے بارے میں کہتی تھی کہ مہدی حسن کے گلے میں بھگوان بولتا ہے۔ ملکہ ترنم نور جہاں سے بھی خوب انسیت رکھتی تھیں۔ پاکستانی گلوکار نصرت فتح علی خان کے ہمراہ آواز کا جادو جگایا۔ ان کی وفات پر دنیا بھر میں کروڑوں مداح سوگ میں ڈوب گئے۔