سیاست میں فیصلہ عوام کا ہونا چاہیے، انتخابات کی بات کرتے ہیں تو صدارتی نظام کا شوشہ چھوڑ دیا جاتا ہے: شاہد خاقان عباسی

news-details

حیدرآباد:(اتوار 06 فروری 2022ع) سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوام کی رائے کا احترام نہیں ہو گا تو ملک نہیں چل سکتا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے اور سیاست میں فیصلہ عوام کا ہونا چاہیے۔ عوام کی رائے کا احترام نہیں ہو گا تو ملک نہیں چل سکتا۔
حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت تباہ اورعالمی برادری سے تعلقات خراب ہیں۔ ملک زوال کا شکارہے جس کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انتخابات کی بات کرتے ہیں تو صدارتی نظام کا شوشہ چھوڑ دیا جاتا ہے لیکن صدارتی نظام پہلے چلا نہ آئندہ چلے گا اور صرف پارلیمانی نظام چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ گیس کی تقسیم کا نظام صوبوں کے حوالے کیا جائے۔ سندھ میں گیس پیدا ہوتی ہے اور سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ بھی یہاں پر ہے۔ ن لیگ کے دور میں امن و امان بحال اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔ مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ میٹرو بس منصوبہ کم قیمت میں مکمل کیا اور بی آر ٹی منصوبہ اتنا پیسہ لگنے کے باوجود کامیاب نہیں ہوا۔ پشاور کی بی آر ٹی 3 گنا زیادہ مہنگی ہے۔ حکومت بتائے سی پیک منصوبے شروع کیوں نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی گرین لائن منصوبہ 3 سال پہلے مکمل ہوچکا تھا اور گرین لائن منصوبے پر بسیں سندھ حکومت کو لانی تھیں لیکن حکومت کو گرین لائن بسیں لانے میں 3 سال لگ گئے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حیدرآباد میں بھی ماس ٹرانزٹ کی ضرورت ہے جبکہ آج سپرہائی وے کی تیسری اور چوتھی لین کی ضرورت ہے جبکہ سکھر، حیدرآباد موٹروے قانونی مسائل کے باعث مکمل نہ ہو سکا اور ساڑھے 3 سال بعد بھی سکھر حیدرآباد موٹروے شروع نہ ہوسکی۔
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ نے صوبوں کا حصہ دگنا کیا اور وفاق کی آمدن میں اضافے سے صوبوں کو زیادہ پیسے دیئے جاتےہیں۔