معاشی بحران خطرناک ہے، عدم اعتماد کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں 37 فیصد کمی ہو چکی: اسد عمر

news-details

کراچی:(اتوار: 15 مئي 2022ع) تحریک انصاف کے رہنما اسدعمر نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں 37 فیصد کمی ہو چکی، موجودہ حکومت کے آتے ہی بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی۔ سابق وزیر منصوبہ بندی اور رہنما تحریک انصاف اسدعمر نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال کے 9 ماہ کے اعداد و شمار آ چکے ہیں، دو ماہ کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 6 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔ جوتنکا تنکا جوڑ کر ڈھائی سال میں جمع کیا تھا وہ 2 ماہ میں اڑ گیا، موجودہ حکومت سعودی عرب گئی مگر وہاں سے خالی ہاتھ لوٹے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے ملک کے لوگوں کو مہنگائی سے بچانے کی کوشش کی، پی ٹی آئی حکومت نےزراعت کیلئےسازگارپالیسی اپنائی۔ ہمارے دورمیں کسانوں کوانکی محنت کا صلہ ملا۔ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی فصل ہوئی، عمران حکومت کی زرعی پالیسیوں سے4فصلوں کی ریکارڈپیداوارہوئی۔ آلوکی فصل میں پچھلےسال سے34فیصدزیادہ اضافہ ہوا۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ بیرونی مداخلت پر پی ٹی آئی حکومت کیخلاف عدم اعتماد لائی گئی، موجودہ وزیراعظم فیصلہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے، شہباز شریف مفتاح اسماعیل اور وہ اسحاق ڈار کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ اسحاق ڈار نوازشریف اور نوازشریف، زرداری کی طرف دیکھ رہےہیں۔ زرداری صاحب شہباز شریف کی بے بسی سے اس وقت سب سے زیادہ لطف اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ معیشت کا پہیہ اچھا چل رہا تھا۔عدم اعتماد کی تحریک آنے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 37 فیصد کا ضیاع ہوا ہے۔جون میں سٹیٹ بنک کے ذخائر 9 ارب ڈالر تھے۔جب تحریک عدم اعتماد آئی 16 ارب ڈالر کے ذخائر تھے۔نئی حکومت نے 2 ماہ میں 7 ارب ڈالر اڑا دئیے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے لوگ سوچتے ہین کہ الیکشن کرائے جائیں۔بشمول مریم نواز مسلم لیگ ن کی یہی سوچ ہے۔حکومتی نمائندے جتنے بھی بیان دیں کہ حکومت کتنی کرنی ہے، انہیں کچھ یقین نہیں ہے کہ دو ماہ بعد ان کی حکومت ہوگی یا نہیں۔غیر مستحکم حکومت ہونے کی وجہ سے سرمایہ کار انویسٹمنٹ کرنے سے انکاری ہیں۔