فسٹولا ایک خطرناک بیماری ہے، جس کی آگاہی دینا لازم ہے: ماہر ڈاکٹر

news-details

لاڑکانہ:(منگل: 24 مئی 2022ع) لاڑکانہ میں فسٹولا کے عالمی دن کے حوالے سے آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، ماہر ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ فسٹولا ایک خطرناک بیماری ہے جس سے انسان زہنی امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں جس کیلیئے آگاہی دینا لازمی ہے،
فسٹولا کے عالمی دن کے حوالے سے لاڑکانہ پریس کلب میں فسٹولا کی امراض اور اس کے علاج کے حوالے سے ورلڈ فسٹولا کے حوالے سے آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ یورولوجی کی اسسٹنٹ پروفیسر اور فسٹولا امراض کی ماہر ڈاکٹر فوزیہ چانڈیو نے صحافیوں کو پروجیکٹر کے ذریعے تفصیلی معلومات فراہم کی اس موقع پر لیکچر دیتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ چانڈیو اور فسٹولا کوآرڈینیٹر نشرہ راہوجو نے کہا کہ فسٹولا کا مرض ایک خطرناک مرض ہے جس کی وجہ سے مریض ذہنی معذور ہو جاتا ہے اور آپریشن یا نارمل ڈیلیوری کے دوران خاتون کی بچے دانی میں ایک باریک سوراخ ہو جاتا ہے جس کا بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ خواتین معاشرے سے کٹ جاتی ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں فسٹولا کا مفت علاج کیا جا رہا ہے، فسٹولا مرض در اصل دوران حمل اور زچگی کے دوران ماں کی ناقص دیکھ بھال کی وجہ سے عورت کے جسم میں کئی طرح کے خرابی پیدا کرتا ہے جس کے سبب متاثرہ خواتین ساری زندگی معزوری اور شرمندگی والی زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس مرض کے لیے پورے پاکستان میں 5 ماہر ڈاکٹرز ہیں، ہمارے پاس فسٹولا کے مرض کے علاج کے لیے کوئی علیحدہ عمارت، اسپتال یا وارڈ نہیں ہے لیکن ادویات موجود ہیں اور یورولوجی میں صرف چار بیڈ ہیں جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔