وزیراعظم شہباز شریف کا سندھ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ، جاں بحق افراد کے اہلخانہ کو 10، 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان

news-details

سکھر : (جمعہ 26 اگست 2022) وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم کا سکھر پہنچنے پر بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور خورشید شاہ نے استقبال کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیر اعظم کو سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں، ریلیف اور بحالی کے کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاست کا وقت نہیں ہے بلکہ مل کر چیلنجز پر قابو پائیں گے۔ وزیر اعظم نے سیلاب سے جاں بحق افراد کے اہلخانہ کو 10، 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کر دیا۔
ضلعی انتظامیہ اور پی ایم ڈی اے نے بریفنگ کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ سندھ میں فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ کھجور اور کپا س کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ بعض علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، جبکہ شہر اور دیہاتوں کا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے، تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے مواصلات نظام متاثر ہوا۔ اسکولوں میں متاثرین کو پناہ دی گئی ہے جنہیں 90 عمارتوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ سندھ میں 43فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں، فلڈ ریلیف کیمپ میں متاثرین کو ادویات اور کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے بلاول بھٹو زرداری کی اپیل پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے اور وزیر توانائی خرم دستگیر کو سیلابی صورتحال کنٹرول میں آنے تک سندھ میں ہی رہنے کی ہدایت کی۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، ایاز صادق بھی ان کے ہمراہ تھے۔
وزیر اعطم شہباز شریف نے کہا کہ سکھر میں بارش اور سیلاب سے 22 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم نے وزیر توانائی خرم دستگیر کو سندھ میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر توانائی بجلی کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے تباہ کاریوں کا فضائی جائزہ لیا اور فضائی جائزے کے دوران ایسے لگا جیسے ہر جگہ دریائے سندھ پھیلا ہوا ہے۔ بارش اور سیلاب سے اتنے بڑے پیمانے پر تباہی کا سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سندھ حکومت متاثرین کے لیے بہترین کام کر رہی ہے۔ سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 ،10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے اور ہم فی متاثرہ خاندان کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25 ہزار روپے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال پوری قوم کے سامنے ہے اور ماضی کی حکومت نے معیشت تباہ کی لیکن یہ سیاست نہیں بلکہ خدمت کا وقت ہے۔ گزشتہ رات آرمی چیف سے بات ہوئی۔ وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ نے کہا کہ کاٹن کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے جبکہ مون سون کے دوسرے اسپیل میں فصلیں تباہ اور مویشی ہلاک ہوئے۔ اب سب سے بڑا مسئلہ دیہاتوں سے پانی نکالنے کا ہے۔