پروین رحمان قتل کیس: ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار ، رہائی کا حکم

news-details

کراچی: )پير: 21 نومبر2022( سندھ ہائیکورٹ نے پروین رحمان قتل کیس میں سزا پانے والے ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان رحیم سواتی، امجد حسین، ایاز سواتی اور احمد حسین کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔
عدالت نے ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیل منظورکرتے ہوئے سزاؤں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اگر ملزمان دوسرے کیسز میں مطلوب نہیں توانہیں رہا کر دیا جائے۔ واضح رہے کہ اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی سربراہ پروین رحمان کو 2013 میں قتل کیا گیا تھا اور ان کے کیس میں نامزد ملزمان کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے دسمبر 2021 میں 2،2 بار عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کی اپیلوں کا 38 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا جس میں کہا گیا ہےکہ اس کیس کا ایک اہم پہلو مقتولہ کا 2011 میں ایک صحافی کو دیا گیا انٹرویو ہے، پروین رحمان کا وہ انٹرویو آیا قابل قبولیت والا ہے یا نہیں، وہ انٹرویو 2011 میں لیا گیا تھا جو ان کے قتل کے بعد ان ائیر کیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کے وکلا کا مؤقف ہے قانونی طور پر اس انٹرویو کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ملزمان کے وکلا کے مطابق مقتولہ کے انٹرویو پر جرح کا موقع نہیں ملا ہے، ملزمان کے وکلا کا کہنا ہے کہ مقتولہ نے اپنا بیان کسی عدالت کے سامنے ریکارڈ نہیں کرایا تھا ،عدالت ملزمان کے وکلا کا موقف تسلیم کرتی ہے کہ انٹرویو قابل قبولیت والا نہیں ہے.