پی ٹی آئی دور میں لیے گئے قرض اور اس پر شرح سود کا تحریری جواب قومی اسمبلی اجلاس میں جمع

news-details

اسلام آباد: (جمعہ: 02 دسمبر2022ء) وزارت اقتصادی امور کی جانب سے پی ٹی آئی دور میں لیے گئے قرض اور اس پر شرح سود کا تحریری جواب قومی اسمبلی اجلاس میں جمع کرادیا۔ ڈپٹی اسپیکرزاہد اکرم درانی کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی دور میں لیے گئے قرض اور اس پر شرح سود کی تفصیلات کا تحریری جواب جمع کرادیا گیا۔
وزارت اقتصادی امور کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس میں جمع کرائے گئے تحریری جواب کے مطابق اگست 2018 سے دسمبر 2021 تک غیر ملکی قرضہ جات کی تقسیم 43 ارب 4 کروڑ ڈالرز تھی۔ تحریری جواب کے مطابق پی ٹی آئی نے 2 فیصد سود پر دو طرفہ 3 ارب 22 کروڑ امریکی ڈالرز کا قرضہ لیا، بانڈز کی مد میں 3 ارب 50 کروڑ ڈالرز 7 فیصد شرح سود پر قرضہ حاصل کیا گیا۔
جواب میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے کمرشل بینک کے ذریعے3 فیصد شرح سود پر 14 ارب 53 کروڑ ڈالرز کا قرضہ لیا، اور 14 ارب 45 کروڑ ڈالرزکثیرالجہتی مد میں ایک فیصد شرح سود پرقرضہ لیا گیا، جب کہ سیف ڈپازٹ کی مد میں 1 ارب ڈالر کا قرضہ ایک فیصد سود پر لیا گیا۔
تحریری جواب میں مزید بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی دور میں ٹائم ڈپازٹ مد میں 3 ارب ڈالر کا قرضہ 4 فیصد شرح سود پر حاصل کیا گیا، اور 3 ارب 33 کروڑ ڈالرز کا قرضہ اڑھائی فیصد سود سے حساب سے لیا گیا.