چین میں کرونا کی نئی لہر شروع، 10 لاکھ اموات کا خدشہ,دنیا کی 10 فیصد آبادی لپیٹ میں آسکتی ہے:ماہرین

news-details

بيجنگ: (بدھ: 21 دسمبر2022ء) ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ چین میں اس موسم سرما میں COVID-19 کی تین لہروں میں 10 لاکھ سے زیادہ اموات ہوسکتی ہیں۔ اس وقت چین میں کرونا کی پہلی لہر شروع ہوچکی ہے جس میں اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں، ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے بستر تک موجود نہیں اور فرش پر ہی لوگوں کو طبی امداد دی جارہی ہے جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہیں۔
چینی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دسمبر، جنوری اور فروری میں چین کو کرونا کی تین شدید لہروں کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں ملک کی 60 فیصد آبادی متاثر ہوسکتی ہے جبکہ دنیا کی 10 فیصد آبادی آئندہ 90 روز میں کورونا کی لپیٹ میں آسکتی ہے۔ چین اس وقت کووڈ انفیکشن کی تین متوقع لہروں میں سے پہلی لہر کا سامنا کر رہا ہے دوسری لہر جنوری کے آخر سے فروری کے وسط تک رہے گی اور تیسری لہر فروری کے آخر سے مارچ کے وسط تک برقرار رہے گی۔
چین کے ماہرِ صحت ایرک فیگل ڈنگ نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک اسپتال کی ویڈیو شیئر کی جو مریضوں سے بھرا ہوا ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ کوویڈ سے ہونے والی اموات لاکھوں میں ہوسکتی ہیں۔ پیکنگ یونیورسٹی فرسٹ ہسپتال کے سانس کے ماہر وانگ گوانگفا نے منگل کو ملک کے سرکاری گلوبل ٹائمز کو بتایا ہمیں فوری طور پر کام کرنا چاہئے اور بخار کے کلینک، ہنگامی اور شدید علاج کے وسائل کو تیار کرنا چاہیے۔
وانگ نے کہا کہ اسپتالوں کو ترجیحی بنیاد پر آئی سی یو بیڈز کو بڑھانا چاہیے، کرونا کی لہر چین کے اسپرنگ فیسٹیول کے اختتام تک رہے گی جو 22 جنوری کو ہوگا اس کے بعد COVID-19 کے کیسز کم ہو جائیں گے اور مارچ تک صورتحال معمول پر آجائے گی۔