نیپرا نے عوام پر ایک اور مہنگائی بم گرادیا، بجلی کی قیمت میں 1.60 روپے اضافے کی منظوری

news-details

اسلام آباد: (بدھ:  31 مئی2023ء) حکومت نے عوام پر ایک اور مہنگائی بم گرادیا، نیپرا نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر بجلی 1.60 روپے فی یونٹ مہنگی کردی، منظوری سے عوام پر 12 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی صارفین پر 12 ارب روپے کا زائد کا اضافی بوجھ ڈال دیا، ملک بھر کیلئے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ بجلی کی قیمت ایک روپے 60 پیسے اضافہ کردیا۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا کو اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 2 روپے ایک پیسے اضافے کی درخواست دی ہے۔ نیپرا نے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد اپریل کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی، صارفین سے اضافی رقم مئی کے بلوں میں وصول کی جائے گی۔ نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ اپریل میں 9 ارب 73 کروڑ یونٹ سے زائد بجلی ڈسکوز کو دی گئی، ایک ارب 87 کروڑ یونٹ پن بجلی، ایک ارب 81 کروڑ یونٹ کوئلے سے پیدا ہوئے جبکہ گیس سے ایک ارب 18 کروڑ، آر ایل این جی پلانٹس سے 2 ارب 41 کروڑ یونٹ ملے۔ چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی نظام کو بہتر بنانے کیلئے تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری ضروری ہے، اب ہم اسی طرف جا رہے ہیں تاکہ مارکیٹ میں مقابلے کا رجحان پیدا ہو۔

کے الیکٹرک کی اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نیپرا نے کراچی کیلئے بجلی 5 پیسے فی یونٹ سستی کردی۔ کراچی کے بجلی صارفین کو 7 کروڑ 20 لاکھ روپے کا ریلیف ملے گا، نرخ میں کمی کا اطلاق کے الیکڑک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔ نیپرا حکام کے مطابق اپریل میں کے الیکڑک نے اپنے وسائل سے 23 روپے 3 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی، وفاق سے ملنے والی بجلی کی قیمت 10 روپے 47 پیسے فی یونٹ رہی۔