سکھر: (جمعرات: 28 اگست2023ء) وومنز ایکشن فورم کی میٹنگ میں سکھر میں ایک روزہ کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں طئہ کیا گیا ۔
وومنز ایکشن فورم کی کنوینئر امر سندھو نے شرکاء کو کانفرنس کے حوالے سے تفصیلات بتائیں اور سب کی متفقہ رائے سے مندرجہ ذیل نکات کو حتمی قرار دیا گیا ۔
فاطمہ پھرڑو کانفرنس، آرٹس کاؤنسل سکھر میں منعقد کی جائے گی۔
کانفرنس میں کیس کے متعلقہ پولیسں افیسرز، وکیل، ایکٹوسٹ، میڈیا پرسنزاور مختلف تنظیموں اور شخصیات کانفرنس میں شرکت دینے کے لیئے دعوت دینے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
کانفرنس میں فاطمہ پھرڑو قتل کیس کے علاہ فضیلہ سرکی، پریا کماری اور وارہ میں گینگ ریپ کی شکار نازیہ چنو کے ورثاء کی شرکت کو لازم بنایا جائے گا تاکہ وہ خود براہ راست بات کر سکیں ۔
سندہ میں عورتوں کی حقوق پہ کام کرنے والی تمام تنظیموں کو دعوت دی جائے گی جو اجتماعی جدوجھد پہ یقین رکھتے ہوئے عورتوں کی تحریک کا حصہ بننے پہ آمادہ ہیں۔
یہ سندہ کانفرنس ہے لہذا خواتین کے حقوق پہ کام کرنے والی تمام تنظیموں کو بلاتفرہق مرد و عورت دعوت دی جائے گی۔
سندہ میں بالخصوص پر سندہ میں ریاستی اداروں کی کمزوریوں اور کوتاہیوں کے مقامی پیروں، سرداروں، وڈیروں اور جاگیر داروں کے جرگوں اور فیصلوں کی وجہ سے صنفی تشدد میں اصافہ ہو اہے لہذا وومنز ایکشن فورم خواتین مخالف غیر قانونی جرگوں اور عورت مخالف رسوم رواجوں اور تقدس کے نام پہ عورتوں سے جبری کام لینے کی روایت کی نہ صرف حوصلہ شکنی کے لیئے ایسی اجتماعی حکمت عملی اور نیٹ ورک چاہتی ہے جس سے ان کو عملی طور پہ قانون کی گرفت میں لایا جا سکے۔
وومنز ایکشن فورم تما م خواتین و حضرات کی مشاورت بھی چاہتی ہے اس لئے وہ کسی بھی ذریعے اپنی مشورے انباکس کر سکتے ہیں کہ ان کو اس کانفرنس کا حصہ بنایا جائے۔
چونکہ وومینز ایکشن فورم مکمل طور پہ نان فنڈیڈ تنظیم ہے اس لیئے اس کانفرنس کے تمام اخراجات اور سفری خرچہ اپنی مدد آپ کے تحت کر رہی ہے اس لیئے تمام شرکاء سے یہ توقع رکھی جاتی ہے کہ وہ کانفرنس میں شرکت کے لیئے کسی معاوضہ کی امید نہ رکھیں مگر رضاکارانہ طور پہ شریک ہوں۔
کانفرنس کو مزید کارآمد اور مفید بنانے کے لیئے مندرجہ ذیل ای میل یا پھر سوشل میڈیا اکائونٹ پہ مشورہ دیا جا سکتا ہے۔