کراچی: (جمعرات: 30 نومبر2023ء) شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں گھر سے 3 بچوں اور خاتون کی لاش برآمد ہوئی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق گلستان جوہر بلاک 5 شیر محمد گوٹھ کے ایک گھر سے خاتون اور ان کے 3 بیٹوں کی لاشیں ملیں جنہیں بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے مقتولہ کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔ گلستان جوہر کے علاقے بلاک 5 بتول اسپتال کے قریب شیر محمد بلوچ گوٹھ میں گھر سے خاتون اور 3 بچوں کی گلا کٹی لاشیں ملیں ۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور امدادی اداروں کے رضاکار موقع پر پہنچے۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 35 سالہ صائمہ زوجہ ارشد علی بلوچ اور اس کے 3 بیٹے 9 سالہ اشہد ، 7 سالہ شاہ زین اور 2 سالہ احد کے ناموں سے کی گئی ۔ مقتولین کے لاشیں پہلے گلستان جوہر تھانے پھر وہاں سے جناح اسپتال منتقل کی گئیں ۔ ایس ایچ او گلستان جوہر انسپکٹر فہد الحسن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مددگار 15 پر واقعے کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس پر وہ پولیس پارٹی کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور دیکھا کہ ایک کمرے میں چاروں لاشیں پڑی ہوئی تھیں ۔ مقتولین کو ملزم نے انتہائی بے دردی کے ساتھ تیز دھار آلے سے ذبح کیا تھا ۔ گھر کے صحن میں بھی خون پڑا تھا جہاں ایک بچے کی انگلی کا بھی کچھ حصہ پڑا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ فوری طور پر فرانزک ڈیپارٹمنٹ کو اطلاع کی گئی، جنہوں نے جائے وقوع سے شواہد اور فنگر پرنٹس اکھٹے کیے جب کہ گلستان جوہر تھانے کے شعبہ تفتیش کے افسران نے بھی جائے وقوع سے شواہد جمع اور علاقہ مکینوں کا بیان قلمبند کیا ۔
پولیس کے مطابق مقتولہ صائمہ کے شوہر ارشد علی بلوچ نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ ایرانی ( سنجرانی بلوچ ) قوم سے تعلق رکھتا ہے اور واقعے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھا، تاہم گھر پہنچتے ہی اس کے پیروں سے زمین کھسک گئی جب اس نے اپنی اہلیہ اور تینوں بیٹوں کی خون میں لت پت لاشیں دیکھیں۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ ارشد علی بلوچ نشے کا عادی ہے اور جب اسے حراست میں لیا گیا اس وقت بھی نشے میں دھت تھا ۔ اس کا بیان مشکوک تھا جس کے باعث پولیس نے اسے حراست میں لے لیا ارشد علی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وہ شام کو ڈالمیا اپنے ماموں کے گھر گیا تھا جب کہ تصدیق کرنے پر یہ بیان جھوٹ نکلا۔ اس کے علاوہ بھی اس کے دیے گئے بیانات جھوٹے نکلے۔
دریں اثنا ارشد علی کے سسر محمد اسلم بلوچ نے بھی اپنے داماد کو اپنی بیٹی اور اس کے 3 بیٹوں کے قتل کے مقدمے میں نامزد کیا ہے، جس پر زیر حراست ملزم ارشد علی بلوچ کو اپنی اہلیہ اور 3 بچوں کے قتل کے الزام میں باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا ۔